
تقریباً ۲۱ سالہ مہاجر مزدور محمد وابلو ۳۰ منزل تک چڑھ جاتے ہیں، اور اب انہیں اونچائی سے ڈر بھی نہیں لگتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، ’جب میں چھوٹا تھا تب مجھے ڈر لگتا تھا، لیکن اب نہیں لگتا۔‘ وابلو، مغربی بنگال کے مالدہ ضلع سے ہیں، جو ریاست کے سب سے غریب ضلعوں میں سے ایک ہے

وابلو، بابل شیخ اور منیرل سیٹھ ایک ہی گروپ کا حصہ ہیں – جس کے کچھ رکن تو محض ۱۷ سال کے ہیں۔ اس گروپ کے مزدور ممبئی کے مضافاتی علاقے میں عمارتوں کی تعمیر کا کام کرتے ہیں۔ انہیں ایک دن میں ۴۰۰ روپے سے ۶۰۰ روپے کی اجرت ملتی ہے

ممبئی کے گورے گاؤں ایسٹ علاقے میں واقع ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں کام جاری ہے

وہ پاس کی جھگی بستی میں ایک کرایے کے کمرے میں رہتے ہیں، جس کا کرایہ آپس میں بانٹ لیتے ہیں۔ کالج کی پڑھائی چھوٹنے کے بعد، فیملی کا پیٹ پالنے کے لیے وہ کام کی تلاش میں جب آئے تھے، تب سے یہیں رہتے آ رہے ہیں

تقریباً ۲۷ سال کے محمد بابل شیخ کہتے ہیں، ’ہم سات بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ بڑے بھائی کام پر جاتے ہیں، تاکہ چھوٹے بھائی بہن اسکول جا سکیں۔‘ ان کے والدین بوڑھے ہو چکے ہیں اور بیمار رہتے ہیں۔ سات بھائیوں میں سے صرف دو ہی گھر پر رہتے ہیں؛ دیگر سبھی نے گھر چھوڑ دیا ہے اور مختلف شہروں میں محنت مزدوری کرتے ہیں

وابلو کہتے ہیں، ’ہم جب کام کرتے ہیں، تبھی اپنا پیٹ بھر پاتے ہیں، ورنہ بھوکے رہنا پڑتا ہے‘

اونچی عمارتوں کو پینٹ کرنے کا کام جوکھم سے بھرا ہوتا ہے۔ اونچائی پر بندھے مچان سے پھسلنے پر جان جانے کا خطرہ منڈلاتا رہتا ہے۔ ان کے کپڑے زہریلے کیمیکل والے پینٹ میں بھیگے ہوئے ہیں۔ وہ کئی دنوں تک کام کے وقت ایک ہی کپڑے کا استعمال کرتے ہیں، تاکہ کپڑے کا دوسرا سیٹ خراب نہ ہو۔ اس کی وجہ سے کئی دنوں تک وہ زہریلے مادوں کے رابطے میں رہتے ہیں

تقریباً ۲۲ سال کے محمد منیرل سیٹھ بھی مالدہ ضلع سے ہیں اور ۱۷ سال کی عمر میں اسکول کی پڑھائی چھوٹنے کے بعد سے مزدور کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ حالانکہ، وہ بات کرنے سے کتراتے ہیں

اپنی کمائی کا کچھ حصہ کھانے اور کرایے پر خرچ کرنے کے بعد، یہ نوجوان مہاجر مزدور بچت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہر مہینے اپنی اپنی فیملی کو پیسے بھیجتے ہیں
مترجم: محمد قمر تبریز