تمل ناڈو کے کوئمبٹور کے قریب انئی کٹّی میں دیہی اور آدیواسی بچوں کے ’ودیا ونم‘ اسکول میں آپ کا خیر مقدم ہے۔
وِدیا ونم ایک ایسا اسکول ہے، جہاں زیر تعلیم بچوں کے لیے کوئی متعینہ نصابی کتاب نہیں ہے۔ یہ بچے تھیم (موضوع) کے حساب سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، پچھلے سال کا تھیم ’چاول‘ تھا، جس کے مطالعہ میں یہ بھی شامل تھا کہ بچے کھیت کے پانچ چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر خود سے دھان اُگائیں گے۔ پہلی نسل کے انگریزی بولنے والے بچوں کی دو ٹیموں نے تو باقاعدہ جینیاتی طور پر ترمیم شدہ فصلوں پر بحث و مباحثہ کا بھی اہتمام کیا تھا: تعلیم کے جنگل میں چاول پر بحث
اس اسکول میں پڑھنے والے بچوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنا اور اپنی صلاحیتوں کو دریافت کرنا سکھایا جاتا ہے۔ اور یہ بچے سب کچھ اپنی رفتار سے سیکھتے ہیں۔ کچھ چھوٹے بچوں کو تو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ پیدائشی ’لیڈر‘ ہیں۔

ودیا ونم کے مسکراتے چہرے

پیدائشی ’لیڈر‘۔ ۱۲ بج کر ۱۵ منٹ پر لنچ کا ٹائم ہو جائے گا، لہٰذا پاٹی (بزرگ خواتین، دادیاں) اور اَکّا (نوجوان عورتیں، بہنیں) اس کی تیار کر رہی ہیں، جبکہ کچھ بچے دن کے اپنے اس پسندیدہ وقت میں کھیلنے میں مصروف ہیں


مستقبل کے لیونل میسی؟

ایک چھلے (ہوپ) میں تین

چھلے کا ایک دیگر استعمال (بائیں)؛ اور گیند والا ایک اور کھیل (دائیں)


بائیں: کھلے ڈائننگ ہال میں ہنگامہ سے پہلے کی خاموشی۔ دائیں: بچوں کے آنے سے پہلے چٹائیوں پر لگائی گئی پلیٹیں

فی الحال خالی پلیٹوں کے ساتھ کھانے کا انتظار کر رہے بچے: کچھ دیر بعد ہی یہ چھوٹے بچے اپنا لنچ کھانا شروع کر دیتے ہیں اور کھلے میں بنا یہ ڈائننگ ہال ان کے قہقہوں سے گونج اٹھتا ہے

تقریباً ۱۰ منٹ کے بعد قہقہوں کی جگہ ’پاٹی، پاٹی‘ کی آواز سنائی دینے لگتی ہے، جب یہ بچے مزید کھانا مانگنا شروع کر دیتے ہیں۔ اور ان کی اس درخواست کو پورا کر دیا جاتا ہے

دریں اثنا، بڑے بچے روزانہ کی اسمبلی کے لیے اسٹیج پر جمع ہو جاتے ہیں۔ آج ’کامیڈی کا دن‘ ہے اور جس نے بھی اس کی تیاری کی ہے یا کچھ آزمانا چاہتا ہے، اسے اس کا موقع دیا جاتا ہے۔ یہ دو لڑکے ’ہاتھی اور درخت‘موضوع پر ایک چھوٹا سا اسکٹ (مزاحیہ خاکہ) پیش کر رہے ہیں

کچھ طلباء کوئز کا اہتمام کرتے ہیں، تو کچھ جوک (مزاحیہ) سناتے ہیں

سینئر کلاسوں کے بچے اکثر چھا جاتے ہیں۔ کامیڈی دیکھنے اور سننے والوں کی بھیڑ لگ جاتی ہے

لنچ کے بعد بچوں کے پاس کچھ خالی وقت ہوتا ہے، جس میں وہ اپنا پسندیدہ کھیل ’ہولا ہوپ‘ کھیلتے ہیں۔ اور جیسے ہی لنچ بریک ختم ہوتا ہے سبھی طلباء اپنی اپنی کلاسوں کی طرف لوٹ جاتے ہیں، حالانکہ کچھ لڑکیاں کلاس روم میں پہنچنے تک اپنے کھیل کو جاری رکھنا چاہتی ہیں۔ کلاس کی طرف لوٹتے وقت بھی وہ اپنے ہوپ (چھلے) کو چھوڑنا نہیں چاہتیں


بائیں: سینئر اسٹوڈنس وندھیا اور اراولی اخبار تیار کرنے میں مصروف ہیں، جو ۲۷ نومبر کو ’پروجیکٹ ڈے‘ پر پیش کیا جائے گا۔ گروپ کے ممبران کے ساتھ بات چیت کے دوران، دونوں کی پوری توجہ اپنے کام پر ہے اور وہ اپنے خوشخط سے اہم پوائنٹس نوٹ کر رہے ہیں


آئندہ پیش کیے جانے والے اخبار کے لیے آرٹ کلاس اور صفحات کی تیاری

آرٹ ورک تیار کرتے ہوئے

پتّے پر پینٹ کی ہوئی آنکھ

’گروپ فوٹو‘ کے دوران ایک بار پھر سبھی کے چہرے پر مسکراہٹ دوڑ جاتی ہے
یہ فوٹو اسٹوری پاری کے ساتھ رپورٹر کی ۱۰ ہفتے کی انٹرن شپ کا حصہ ہے۔
مترجم: محمد قمر تبریز